اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)اسلام آبادپاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہاہے کہ پاکستان میڈیکل کمیشن صحت کے نظام کو تباہ کر رہا ہے فوری طور پر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو بحال کرے ۔ان خیالات کا اظہار پی ایم اے کے عہدیداروں نے یہاں اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہاکہ پاکستان میڈیکل ایسوسی کا ہنگامی اجلاس ہوا ہے، پاکستان میڈیکل کمیشن صحت کے نظام کو تباہ کررہا ہے،پاکستان بھر کے ڈاکٹروں نے پی ایم سی کیخلاف آواز اٹھائی۔ پی ایم ڈی سی سے پی ایم سی، پی ایم ڈی اور پھر پی ایم سی بنائی گئی،انہوںنے کہاکہ پاکستان میں صحت کے ساتھ وہی کھیل کھیلا جارہا ہے جو ہاکی میں کلیم اللہ اور سلیم اللہ کا چل رہا تھا، میڈیکل ٹربیونل بنانے کا فیصلہ انتہائی خطرناک ہے، ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا میڈیکل کمیشن نہیں بن سکتا، پاکستان میڈیکل کمیشن میں کو منتخب عہدیدار نہیں رکھاگیاتمام اختیارات پرائیویٹ میڈیکل کالجز کو دیدیا گیا ہے ایکٹ کے تحت کمیشن میں 9 میں سے 7 ممبران کو وزیراعظم نامزد کرسکتا ہے، میڈیکل کالجز اپنی مرضی کی فیسیں مقرر کر سکیں گے، پی ایم ڈی سی کا نام تبدیل کرنے سے ڈاکٹرز کو مسائل پیش آئیں گے، پی ایم ڈی سی عالمی طور پر منظور شدہ تھی، ایکٹ کے تحت ڈاکٹرز کو ڈگری کرنے کے بعد ایک اور امتحان دینا ہوگا، بڑی ہوشیاری سے الگ میڈیکل ٹربیونل بنایا گیا، میڈیکل ٹربیونل غلطی پر ڈاکٹر کو سات سال سزا دے سکے گی۔صدر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹر اکرام تونیونے کہا کہ ڈاکٹرز کی آواز پر عدالت نے پاکستان میڈیکل کمیشن کو ختم کیا، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پی ایم سی کے قیام کو مسترد کرتی ہے،حکومت فوری طور پر پی ایم ڈی سی کو بحال کرے، سینٹرل کونسل حکومت کے رویے کی مذمت کرتی ہے، حکومت آج بھی اپنی ضد پر کھڑی ہے،ملک بھر میں حکومتی اقدامات کیخلاف مہم چلائی جائے گی، یہ آگاہی پھیلائی جائے گی کہ کیسے حکومت صحت کے نظام کو مفلوج کررہی ہے،پاکستان میڈیکل کمیشن کے ایکٹ کیخلاف عدالت میں جائیں گے۔