ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ناقص حکمت عملی اور حکومت سے فنڈز جاری کرانے میں ناکامی کے بعد غریب طلبا و طالبات کو سکالر شپ کے نام پرامدادی اداروں کا مرہون منت کر دیا گیا، ضرورت مند طالب علموں کے نام پر دئیے جانے والے وظائف کیلئے احساس پروگرام میں یتیموں، بیواں، غریبوں اور پسے ہوئے طبقات کیلئے مختص کردہ فنڈز لینے کا فیصلہ کرلیا گیا، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے نیڈ بیس پروگرام کانیا نام احساس سکالر شپ پروگرام ہوگا ،احساس پروگرام کے ذریعے ملک بھر کے غریب خاندانوں کو ماہانہ بنیادوں پر معقول ادائیگی کی جاتی ہے جس کا مقصد ملک سے غربت کا خاتمہ ہے لیکن اس رقم میں سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے لئے سکالر شپ پر تعلیم حاصل کرنے والے ضرورت مند طلبہ پر خرچ کیا جائیگا جس سے یہ پروگرا م پر بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے اس سے قبل سکالرشپ کی رقم ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے فنڈز سے دی جاتی تھی تاہم ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے بجٹ میں دس فیصد کٹوتی کے بعد اب سکالر شپ کیلئے رقم احساس پروگرام سے حاصل کی جائیگی اگرچہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری یہ کہہ چکے ہیں کہ بجٹ کٹوتی کے باوجود سکالرشپ کی رقم میں کٹوتی نہیں کی جائیگی لیکن سکالرشپس کو احساس پروگرام سے جوڑنا یہ ثابت کر تا ہے کہ ایچ ای سی کے سکالرشپس کے بجٹ کو کم کر دیا گیا ہے۔