اکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عمر محمود حیات نے کہا ہے کہ سیلاب اور خشک سالی اکسیویں صدی کے بین الاقوامی مسائل ہیں۔ عالمی حرارت میں اضافے نے ان مسائل میں مزید اضافہ کر دیا ہے، پانی نہ صرف زندگی کے لئے اہمیت کا حامل ہے بلکہ سماجی فلاح و بہبود اور معاشی ترقی کے لئے بھی اہم ہے۔رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ذیلی ادارے رفاہ انسٹیٹوٹ آف پبلک پالیسی اور پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز نے آئی سی آئی ایم او ڈی، ای سی اوایس ایف،سی سی آر ڈی اوریونیسکوکے تعاون سے پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز ، اسلام آباد میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس سال کا موضوع ’’نیچر فار واٹر‘‘ تھا۔فیصلہ سازوں، پانی کے ماہرین، طلبہ، اداروں، سول سوسائٹی کے ممبران اور نوجوانان نے مشترکہ طور پر مؤثر ماحولیاتی نظام کے لئے پانی کے پائیدار انتظام و انصرام پر زور دیا ہے۔تقریب سے پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عمر محمود حیات ، چانسلر رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی حسن محمد خان، پاکستان میںآئی یو سی این اور ایکارڈا کے نمائندے ڈاکٹر عبد الماجد اور مسماۃ وائبک جینسن، ڈائریکٹریونیسکو خلیل رضا،ای سی اوایس ایف کے احمد کمال، ایف ایف سی کے ڈاکٹر عبد الواحد جسرا اور آئی سی آئی ایم او ڈی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر غلام رسول نے خطاب کیا۔ شدید بارشیں اور سیلاب ڈھانچے، جائیداداور فصلوں کو ناقابل برداشت نقصان پہنچانے کے علاوہ انسانی زندگیوں کو بھی ختم کرتے ہیں۔ پاکستان، بنگلہ دیش اور چین میں آنے والے سونامی اور سیلاب اس کی واضح مثال ہیں۔